محمد محمد دلوں کی صدا ہے
لیا نامِ احمد مزہ آ گیا ہے
صفِ انبیا کے ہیں دولہا یہ سرور
کہاں ہے جو ان سا کہیں دوسرا ہے
وہ داتا سخی پیارے ہادی جہاں کے
سدا یزداں راضی انہی پر رہا ہے
نبی کے جہاں ہیں، نبی دو جہاں کے
ملا ان کو رتبہ سوا سے سوا ہے
جو واصل ہے رب سے کہاں غیر ہے وہ
بتا بندہ رب کا کبھی بھی خدا ہے
گراں فیض ان سے وہ یزداں کے احساں
ہے واحد خدا جو نبی سے بڑا ہے
خدا سے مسلسل درود ان پہ آئیں
جو درجے میں اعلیٰ حبیبِ الہ ہے
وہ نعمت کے قاسم سخی مصطفیٰ ہیں
بڑا دان جن کا عطائے خدا ہے
وہاں سے وہ پل بھر میں ہیں لوٹ آئے
نہیں دوسرا جو دہاں تک گیا ہے
کھلا راز ہم پر دنیٰ کے حرم سے
وجودِ نبی بھی وہاں تک گیا ہے
ہیں امت کے شافی نبی پیارے محمود
مقدر میں یکتا نبی کا گدا ہے

21