خود سے ابھی تک بھاگ رہا ہوں
سویا کہاں ہوں جاگ رہا ہوں
شام کہ ڈھل کر رات بنے گی
آب بنا ہوں ، آگ رہا ہوں
گپ شپ ہو گی ،بات چلے گی
ساتھ رہوں گا، گھاگ رہا ہوں
شاعر : کاشف علی عبّاس
بھید ہے کیا؟ یہ کون بتاۓ؟
سچ نہ کہوں؟ بے لاگ رہا ہوں
بھیس، پرندے، موت، درندے
بلبل چاہ میں، کاگ رہا ہوں
شاد رہے جاں ، خیر ہے کاشف
گیت رہا ہوں، راگ رہا ہوں

0
87