یہ زندگی بھی عجیب زندگی ہے
جو خواہشوں، خوابوں سے بھری ہے
تمام عمر ریس میں سرپٹ بھاگتے
خرگوش کا پیچھا کرتے کُتوں کی طرح
سعئ لاحاصل میں دوڑ کر گزار دیتا ہے
بے خبری ایسی اس پر نمبر لگا ہوتا ہے
دوڑ کے آخر میں شکار کہیں چھپا ہوتا ہے
جسے وہ اپنی طلب جان رہا ہوتا ہے
کسی اور کے لئے بھاگ رہا ہوتا ہے
خاتمے کی لکیر پر پھر گلے میں پٹہ ہوتا ہے

0
10