یہ زندگی بھی عجیب زندگی ہے |
جو خواہشوں، خوابوں سے بھری ہے |
تمام عمر ریس میں سرپٹ بھاگتے |
خرگوش کا پیچھا کرتے کُتوں کی طرح |
سعئ لاحاصل میں دوڑ کر گزار دیتا ہے |
بے خبری ایسی اس پر نمبر لگا ہوتا ہے |
دوڑ کے آخر میں شکار کہیں چھپا ہوتا ہے |
جسے وہ اپنی طلب جان رہا ہوتا ہے |
کسی اور کے لئے بھاگ رہا ہوتا ہے |
خاتمے کی لکیر پر پھر گلے میں پٹہ ہوتا ہے |
معلومات