کسی کو حد سے آگے نا چاہو
دنیا یہ چھین لے گی بس سمجھو
ظالموں میں رہے بسے ہیں ہم
کبھی انصاف بھی ملا بولو؟
اس جہاں کا یہی طریقہ ہے
صبر ہی تیرے پاس ہے کر لو
حشر کا دن ہو گا، وہاں ہم بھی
مسندِ حق پہ خود کو اب تولو
ظلم مٹ جاۓ گا یہ ظالم بھی
مسکراہٹ بہ مومناں دیکھو
کُلفتیں رنجشیں نہیں باقی
روح کاشف کو شادماں پاؤ
-----------------
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع

0
62