جس کے مقدس فیض کی، اس خلق پر برسات ہے |
رحمت خدا کی وہ حسیں، سرکار کی ہی ذات ہے |
لاکھوں درود اُن پر سدا، اُن پر کروڑوں ہیں سلام |
ہے پیاری ان کی آل طاہر، جن کی، کیا ہی، بات ہے |
ہے سانس لیتی ہر صبا، صد ہا اُجالوں میں سدا |
یہ ہے عطائے مصطفیٰ، جو رات کو سوغات ہے |
جو رونقیں ہیں دہر کی، یہ منظروں کی دلکشی |
نورِ نبی کے دان سے، یہ خلق کو خیرات ہے |
ہیں نور کی ہی بارشیں، اُن کے پیارے شہر پر |
اور ضوفشاں اس کے سحر، رحمت بھری ہر رات ہے |
ہے رشک کرتی وہ ارم، قسمت پہ کوچہ یار کی |
آباد جو جنت کرے گی، مصطفیٰ کی ذات ہے |
محمود بطحا ہے منور، آمدِ سرکار سے |
ہیں برکتیں اس میں سدا، اور نور کی برسات ہے |
معلومات