حاصل ہو تجھ کو کیوں سربراہی |
میداں کا غازی نہ خانقاہی |
کیسے بنے گا دیں کا سپاہی |
گفتار شاہی ، کردار واہی |
گلزارِ ہستی میں ایک ہوجا |
یا آئینہ دل ، یا روسیاہی |
ملت سے بڑھ کر جاں تجھ کو پیاری |
راہِ شہادت کا تو نہ راہی |
ہے روح فرسا ، دل سوز منظر |
ہرسو قیامت ، ہر سو تباہی |
آتی ہے دل کی باتیں لبوں پر |
خواہی نہ خواہی ، خواہی نہ خواہی |
رنج و الم کا مارا ہے شاہؔی |
سامانِ راحت کردے الہی ! |
معلومات