فلک پر جگمگاتا ہے ستارہ غوث اعظم کا
مقدر بھی بدل دیتا اشارہ غوث اعظم کا
بنا دے یا خدا مجھ کو دِوانہ میر میراں کا
نگاہوں میں رہے ہر پل نظارہ غوث اعظم کا
عقیدت شاہِ جیلاں کی ہمارے کام آتی ہے
مصیبت سے بچاتا ہے سہارا غوثِ اعظم کا
اگر دشمن زمانہ ہو اسے کچھ غم نہیں رہتا
کسی سے ڈر نہیں سکتا دلارا غوث اعظم کا
میں چوموں گا درِ جاناں اگر مل جائے منظوری
دِکھا دے اے مِرے مولیٰ! دُوارا غوث اعظم کا
مِری قسمت کا تارہ بھی بلندی پر چمک جائے
کرم ہو جائے گر مجھ پر خدارا غوث اعظم کا
جسے چاہیں عطا کر دیں محمد کے دلارے ہیں
ولایت پر تصدق! ہے اجارہ غوث اعظم کا

0
638