نہیں ممکن ہماری وہ تمنا سرخرو ہو پھر
نہیں ممکن ہمیں پہلی سی تیری آرزو ہو پھر
لبوں کی وہ لطافت ،سیم بر، زلفوں کی وہ خوشبو
نہیں ممکن کہ تُو پہلی سی جاناں خوب رو ہو پھر
فسوں گفتار وہ نظروں کا جادو وہ طلسمِ رخ
نہیں ممکن اداؤں میں تری وہ رنگ و بُو ہو پھر
مگر میرے قرارِ دل سُنو تم ہی محبت ہو
مری چاہت مری راحت مری تم استراحت ہو
تمہاری اِن بجھی کالی نگاہوں کی قسم جاناں
تمھی ہو زندگی میری تمھی اب میری عادت ہو
مری اِس زندگی کی تلخیاں سہتی رہی ہو تم
سو تم ہی زندگی میری مری جاں در حقیقت ہو

0
20