یا علیؑ کے ورد سے باطن نکھرتے جائیں گے
دشمنِ آلِ علیؑ گھٹ گھٹ کے مرتے جائیں گے
حوصلہ دیتے رہیں گے حضرتِ میثمؑ ہمیں
ہم علیؑ والے علیؑ کی مدح کرتے جائیں گے
بم دھماکوں سے نہیں ہم ڈرنے والے ہیں کبھی
دم بدم؛ دم کربلا والوں کا بھرتے جائیں گے
عاشقِ مولا علیؑ کے لب پہ رہتی ہے صدا
یا علیؑ کے ذکر سے ہم اور سنورتے جائیں گے
آج بھی یہ کہتا ہے صائب تو سینہ ٹھوک کر
منکرِ مولا علیؑ دوزخ میں گرتے جائیں گے۔

0
36