ابد سے جہاں جو سدا کر رہے ہیں
یہ توصیفِ صلے علیٰ کر رہے ہیں
جہاں یادِ قادر ذکر ہے نبی کا
دہر حمدِ باری ثنا کر رہے ہیں
وہ مختارِ اعلی عطائے خدا سے
غنی ہاتھ جن کے سخا کر رہے ہیں
وہ مرسل خدا کے ہدایت میں کامل
جو فردوس سب کو عطا کر رہے ہیں
وہ رتبہ میں عالی حبیبِ الہ ہیں
چمن میں جگت کے ضیا کر رہے ہیں
کہا رب نے جن کو بڑے خلُق والے
بجا حق وہ اس کا ادا کر رہے ہیں
دعا گو ہیں مولا سے ہر آن آقا
طلب امتی کا بھلا کر رہے ہیں
قسیمِ نِعَم ہیں وہ اذنِ الہ سے
گراں دان سب کو عطا کر رہے ہیں
کرم کے ہیں داتا سخی آل ان کی
یہ کربل میں دیکھو کیا کر رہے ہیں
شکر تجھ پہ محمود واجب ہوا ہے
جہنم سے آقا رہا کر رہے ہیں

21