بزم کو یار نے جِلا دی ہے |
دردِ دل کی بڑی دوا دی ہے |
تجربہ ہم کو درس دیتا ہے |
"عشق تاریکیوں کا عادی ہے" |
چرچہ ہر سمت اُس کا کیوں نہ چلے |
زندگی قوم پر مٹا دی ہے |
وہ نہ قائل صنم کو کر پائے |
پھر بُری ہی خبر سنا دی ہے |
نیکیوں کا صلہ ملا ناصؔر |
کچھ تو نادار نے دعا دی ہے |
معلومات