| کتنے حسین ہوتے ہیں تڑپانے والے لوگ! |
| آنکھوں سے ہو کہ دل میں اتر جانے والے لوگ! |
| اندر سے کالے من لئے ہوتے ہیں بے وفا |
| ہنس ہنس کے اپنی باتوں سے بہلانے والے لوگ! |
| اپنوں سے دور رہتے ہیں فکرِ معاش میں |
| شہروں کی طرف گاؤں سے کچھ آنے والے لوگ! |
| دل میں غمِ حیات لئے تار تار ہیں |
| ہر وقت بات بات پہ مُسکانے والے لوگ! |
| وہ خوش مقال جانتے ہیں گفتگو کا فن |
| صحبت سے اپنی لوگوں کو مہکانے والے لوگ! |
| دنیا میں شوخ کوئی نہیں تجھ سا نازنیں |
| دیکھے بڑے اداؤں پہ اترانے والے لوگ! |
معلومات