زمانہ ایسا بھی آئے گا کہ یہ شیخ بھی بادہ خوار ہوگا
کبھی تو زاہد کا بھی تعلق ہمارے سے استوار ہوگا
وطن مرا ہو چکا ہے آلودہ نفرتوں اور عداوتوں سے
جو خاتمہ کر دے ان کا ایسے ہی پیار سے اب تو پیار ہوگا

3