ہمسفر ، ہم نوا ، دلربا دل نشیں |
دے گی تو مجھے کیوں دغا ، دل نشیں |
مجھ کو دے کر دلاسہ شبِ وصل کا |
کیوں نہ تُو ملنے آئی بتا! دل نشیں؟ |
ہجر کی یہ چبھن مجھ کو کھانے لگی |
دل کی کر دے تو آکر دوا، دل نشیں |
دل مرا منتظر ہے تری یاد میں |
عشق تجھ سے ہے بے انتہا دل نشیں |
مجھ کو دیتا ہے تکلیف سارا جہاں |
لوٹ آ ، لوٹ آ ، لوٹ آ ، دل نشیں |
کر کے الفت کے وعدے مکر جو گئی |
کیا کرے تجھ سے رہبر گلہ، دل نشیں |
معلومات