تجھ سے ملتے ہی سناتا ہے ترانے کیا کیا
دل یہ پاگل ہے بناتا ہے فسانے کیا کیا
تیرے ملنے پہ شکایت کوئی کرتا بھی نہیں
نہ ملے تُو تو لگاتا ہے نشانے کیا کیا
اپنی ہستی تو تری ذات سے تعمیر ہوئی
دل تجھے دیکھے تو مانگے ہے نہ جانے کیا کیا

0
38