| مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا |
| اِن آنکھوں میں ہمیشہ جانِ جاناں کا حرم رکھنا |
| مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا |
| ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا |
| مجھے تیرا سمجھتے ہیں خدا کے پیارے یہ بندے |
| مرے دلبر سرِ محشر مرا یونہی بھرم رکھنا |
| رہے گا پاک آلودہ خیالوں سے بدن تیرا |
| نبی کی نعت سے وابستہ تم اپنی قلم رکھنا |
| ہر اک لمحہ حیاتی کا تری مدحت میں ہی گزرے |
| عتیقِ بے نوا پر یا نبی نظرے کرم رکھنا |
معلومات