ایک مَحْمِل دیکھتا رہ جاتا ہوں |
خاکِ صحرا چھانتا رہ جاتا ہوں |
کھیل یہ ہی کھیلتا رہ جاتا ہوں |
نالہ شب بھر کھینچتا رہ جاتا ہوں |
اُس کی یادوں سے مجھے فرصت نہیں |
وقت خود سے مانگتا رہ جاتا ہوں |
ذکر تیرا کوئی کر جاتا ہے اور |
رات بھر میں جاگتا رہ جاتا ہوں |
رات کی تاریکی میں کیا کیا کِیا |
سوچتا ہوں, کانپتا رہ جاتا ہوں |
وہ چَلی جاتی ہے ہنستی کھیلتی |
میں اکیلا چیختا رہ جاتا ہوں |
جو خَلل پیدا کرے ایمان میں |
حُسن ایسا دیکھتا رہ جاتا ہوں |
لب بہت نازک ہیں اُس کے اور میں |
پاگلوں سا چومتا رہ جاتا ہوں |
بے نیازی سے گُزر جاتی ہے وہ |
کھڑکی سے میں جھانکتا رہ جاتا ہوں |
شاہدؔ اکثر بھول جانے کا اُسے |
سوچتا ہوں, سوچتا رہ جاتا ہوں |
معلومات