لازمی دل میں الفتیں رکھنا
"چند لمحوں کی فرصتیں رکھنا"
نیک ظرفی کی ہے یہی پہچاں
مفلسوں سے بھی نسبتیں رکھنا
کوئی ہرگز نہ ورغلا پائيں
عزم ہو جب نہ نفرتیں رکھنا
درد ہو غیر کا بھی سینہ میں
پھر کہاں زیب رنجشیں رکھنا
برق ناصؔر ہزار گر جائے
جاری بھرپور کوششیں رکھنا

58