اڑ نہیں سکتا نہ چل سکتا ہوں
میں تو بس ہاتھ ہی مل سکتا ہوں
راست گوئی کی سزا میں تو جناب
کانٹوں پر بھی میں تو چل سکتا ہوں
مجھے سناٹوں سے ڈر لگتا ہے
بس میں انسانوں سے مل جل سکتا ہوں
تم فسانے جو سنائو ہو اے شیخ
میں کہاں ان سے بہل سکتا ہوں

0
7