| اڑ نہیں سکتا نہ چل سکتا ہوں |
| میں تو بس ہاتھ ہی مل سکتا ہوں |
| راست گوئی کی سزا میں تو جناب |
| کانٹوں پر بھی میں تو چل سکتا ہوں |
| مجھے سناٹوں سے ڈر لگتا ہے |
| بس میں انسانوں سے مل جل سکتا ہوں |
| تم فسانے جو سنائو ہو اے شیخ |
| میں کہاں ان سے بہل سکتا ہوں |
| اڑ نہیں سکتا نہ چل سکتا ہوں |
| میں تو بس ہاتھ ہی مل سکتا ہوں |
| راست گوئی کی سزا میں تو جناب |
| کانٹوں پر بھی میں تو چل سکتا ہوں |
| مجھے سناٹوں سے ڈر لگتا ہے |
| بس میں انسانوں سے مل جل سکتا ہوں |
| تم فسانے جو سنائو ہو اے شیخ |
| میں کہاں ان سے بہل سکتا ہوں |
معلومات