عبس دنیا کا رنگ و بو خدارا
ترا ہے ذکر اللہ ہو خدارا
اٹھو چل کر ذرا دیکھو خدارا
ہوئی امت لہو ہر سو خدارا
ابھی شمشیر کے کرتب دکھانے
نکل مقتل کی جانب تو خدارا
توجہ کس طرف معزول ہے جی
نیت اب فرض کی کر لو خدارا
جہادِ قدس کا ہے وقت آیا
مٹا دل سے یہ دھن کی بو خدارا
لہو ہے ہر طرف اور سسکیاں ہیں
ضرورت ہے جہادی خو خدارا
نبی کی سنت یہ فرضء خدا ہے
جہادِ فرض دیں کی ضو خدارا
تری رہ دیکھے وہ ملت کی بہنا
سبھی سوئے جگا ہی دو خدارا
مسلماں کے ہو بیٹے مسلماں تو
رکھو سجدوں سے تر خود کو خدارا
صدائیں اللہ ہو اکبر مسلسل
چلو سر کے ہی بل بھی ہو خدارا
جو اقصیٰ پے پڑیں ناپاک نظریں
بڑھو آگے فنا کر دو خدارا
یہ ایماں اور قرآں پھر مکمل
قتالء فرض گر سمجھو خدارا
یہ بیٹھے گا تری اَرْشَدؔ سمجھ میں
ذرا قرآں بجا پڑھ لو خدارا

0
36