جی ہاں سب بکتا ہے ایماں ، جسم اور نعرہ وغیرہ |
آپ کو کیا بیچنا ہے خود کو یا رشتہ وغیرہ |
آدمی کو دیکھنا تو ہر طرح سے دیکھنا دوست |
اس میں ہوتا ہے سفید و سرمئی، کالا وغیرہ |
سنگِ مرمر، مشک و امبر اس کے زیور ہوتے ہیں سب |
اور اضافی ہیں کلی، خوشبو، قمر، تارا وغیرہ |
صرف اس کے پاؤں کی خاطر بنائیں کیسی چیزیں |
جانور کی کھال، لوشن، جوتے اور زینہ وغیرہ |
عشق میں پہلے زمانے میں ضروری کتنے تھے کام |
ایک قاصد، کوئی خط، دربار کا دھاگہ وغیرہ |
آپ نے تو ہجر اپنا دے دیا ہے حسبِ توفیق |
ہجر میں درپیش دنیا کا بھی تو چارہ وغیرہ |
رونے سے اب فائدہ کیا قبر پر آؤ کبھی تو |
فاتحہ پڑھ لینا یا قرآن کا پارہ وغیرہ |
سلسلہ قدرت نے اردو کا سلیقے سے بنایا |
میر، غالب، فیض، جالب، شیر آشفتہ وغیرہ |
نور شیر |
معلومات