ہزاروں طنز سننا، سن کے بھی ہنستے ہوئے رہنا
تمہاری لاج کی خاطر یہ سب سہتے ہوئے رہنا
تمہیں معلوم بھی ہے ہجر کا احساس کیسا ہے
کبھی دیکھا ہے تم نے سانس کا اٹکے ہوئے رہنا
مری الفت مری چاہت مجھے کس موڑ پر لائی
کسی کو جوڑتے رہنا مگر بکھرے ہوئے رہنا
تمہاری بے وفائی پر کبھی ہنسنا کبھی رونا
مگر پھر بھی تمہارے خط سدا رکھے ہوئے رہنا
برستی غم کی بارش میں ہمارا حال ایسا ہے
کہ جیسے بحر خاموشاں، سدا بہتے ہوئے رہنا

0
136