ساقی مئے عرفان جو دیتا ہے پلا اب |
مے خانے میں ہوتی ہے نماز اپنی ادا اب |
جانا نہ ہمیں کوئی تو کیا خود کو چھپاتے |
ہم نے بھی حرم جا کے سنبھالی ہے قبا اب |
مانگے جو قبول اس کی دعا ہوتی ہے اب بھی |
بخشش جو نہ ہوتی تو کہاں ہوتی لقا اب |
اک جلوۂ جاناں کی جھلک کا ہے اثر یہ |
ہے دل میں محبّت کا ہوا حشر بپا اب |
گو ہجر کے ایّام بہت تلخ تھے لیکن |
شکوہ ہے کسے پایا جو محنت کا صلہ اب |
گو راہِ وفا اتنی بھی آسان نہیں تھی |
جو اس پہ چلے ان کو ملی رب کی رضا اب |
طارق جسے اس یار کا دیدار ہوا ہے |
چاہے سبھی کو وہ ملے جو اس کو ملا اب |
معلومات