سنو مجھے کچھ خاص کہنا ہے |
ایک سوال پوچھنا ہے |
آخر تم ہر وقت میرے سامنے کیوں آ جاتی ہو |
دل میں دماغ میں ہر پل پر کیوں چھا جاتی ہو |
میں کوئی کام بھی کروں ذہن بھٹک جاتا ہے |
کام چھوڑ تیرے حسین ہاتھ میں کھٹک جاتا ہے |
سنو |
یہ تو ٹھیک نہیں ، میں پاگل ہو رہا ہوں |
تم میں کھو گیا ہوں ، میں بادل ہو رہا ہوں |
اس کا کوئی بدل بتا دو |
عشق کا کوئی حل بتا دو |
نا مذہب میں سکون رہا نا تفریح میں مستی کوئی |
نا لکھنے کا مزہ ہے اب نا ہی بے خودی باقی |
کاشف کو تم نے ، واحد تم نے گھائل کر دیا ہے |
اے میری جان مجھ سے سب کچھ زائل کر دیا ہے |
معلومات