| پیار کے بدلے جسے میں نے خدائی دی ہے |
| اسی ظالم نے مجھے آج جدائی دی ہے |
| پیار مجھ سے وہ وفادار عدو کا نکلا |
| مجھ کو تقدیر نے ہر چیز پرائی دی ہے |
| وہ ہی آنکھیں وہی زلفیں وہی کاکل وہی ہونٹ |
| وہ ہی تصویر پرانی سی دکھائی دی ہے |
| وہ جس آواز سے میں بھاگ رہا تھا برسوں |
| وہ ہی آواز دوبارہ سے سنائی دی ہے |
| عشق کی قید سے اب آزاد ہوا ہوں شاہدؔ |
| اس نے کیسی مجھے یہ آج رہائی دی ہے |
معلومات