قلم کی نوک سے لوگوں کو جب بیدار کرتے ہیں
حصولِ رَسْتَگی کی راہ ہم ہموار کرتے ہیں
وطن کی سالِمِیت ہی اثاثہ ہے ہمارا کل
"لہو سے سینچ کر ہم ملک کو گلزار کرتے ہیں"
ہے جان و دل ترنگے پر فدا مانندِ پروانہ
یوں اپنی حب الوطنی کا اظہار کرتے ہیں
عظیم الشان رتبہ ہو مقدر ایسے بندوں کا
ہوائے نفس کے برعکس جو ایثار کرتے ہیں
انہیں ناصؔر زمانہ یاد رکھتا مدتوں تک ہے
انوکھا رونما کوئی یہاں شہکار کرتے ہیں

0
80