غافل رہے نہ یاد سے پل بھر الگ رہے
گو در پہ تیرے، لوگوں سے یکسر الگ رہے
شاید کبھی جو آپ کو بھولے ہوں، سوچ کر
بدلے میں اپنے آپ سے اکثر الگ رہے

0
54