چلو گے تو نکلے گی سبیل دیکھ آیا ہوں
رہ زندگی میں کئی سنگِ میل دیکھ آیا ہوں
نگہ بلند ہے تُو بھی کَمنّد ساتھ رکھ افری
اُٹھا دی جاتی ہے رہ میں فصیل دیکھ آیا ہوں
تو میرا مشکل کُشّا کوئی نہیں سوا تیرے
ربِِ کریم جہاں کے وکیل دیکھ آیا ہوں
دلوں سے جو نفرت کو بھی تیاگ دیتا افری
ملا نہ کوئی ایسا قبیل دیکھ آیا ہوں

65