ستاروں سے بڑھ کر ستارے بہت ہیں
ترے راستے میں تمھارے بہت ہیں
ہیں دشوار کچھ راستے زندگی کے
سفر میں سفر کے سہارے بہت ہیں
غضب کی ہے دریا کی لہروں میں ہلچل
تو دریا میں ہمت کے دھارے بہت ہیں
نگاہیں اُٹھا کر ستاروں کو دیکھو
ستاروں میں روشن اِشارے بہت ہیں
محبت کے دل میں ہیں اِمکاں نرالے
محبت نے انساں سنوارے بہت ہیں

0
70