لوگ اتنے سیانے ہیں کہ جن ہوں |
ساتھ رہتے ہوئے ان کے کٹھن ہو |
مٹی سے بنے لیکن ہیں سمجھتے |
نور و نار کا جیسے کہ ملن ہو |
آسماں پہ نظر رات پڑی جو |
کالے رنگ میں چہرے پہ کفن ہو |
فرش چھوڑ خدا عرش ذرا دیکھ |
آسماں پہ ستاروں کو میں گن لوں |
تیری کن پہ بنا تھا یہ نہیں وہ |
اس قدر کبھی اجڑا نہ چمن ہو |
سب امیروں کے گھر ہوں جہاں سرمد |
اک غریب گلی میں بے کفن ہو |
معلومات