جہاں میں ہوئےجتنے معمار دوراں
ترے در سے ہر اک نے دانائی پائی
دیا تیری رہ پر جلا کر چلے ہیں
کہ معمار تیری کرے آشنائی
اسی پر ہے میری دعا میرے مالک
اسی سے مری آنکھ میں روشنائی

0
1924