کب سے رہ پر مری پلکوں کو بچھا رکھا ہے
حسرتِ دید میں سینہ کو جلا رکھا ہے
ہوش اڑنے لگے ہیں تب سے مرے ہوش ربا
"جب سے تُو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے"
باخبر کیوں نہ صنم چاہنے والا بھی ہو
کس اداسی کے سبب حال گِرا رکھا ہے
زیرِ لب گرچہ تبسم ہے، مگر دل ہے بجھا
آتِشِ غم کو جہاں بھر کے چھپا رکھا ہے
فرد وہ جوہرِ یکتا ہو سکے گا ناصؔر
موجِ ہستی کو یہاں جس نے مٹا رکھا ہے

0
55