چہرے پہ ہے ہنسی تو زمانے کے واسطے |
پالے ہیں غم تو دل میں مٹانے کے واسطے |
ملنا ہے خاص بات بتانے کے واسطے |
"سینے کے داغ تم کو دکھانے کے واسطے" |
کرتے ہیں اہتمام کبھی بزم کا یہاں |
کچھ زخم روبرو یہ سجانے کے واسطے |
چھوڑو یہ پیار و عشق کی باتوں کو تم ابھی |
جھگڑے چلے ہیں اب تو خزانے کے واسطے |
پیمان چاہ کوئی تماشہ نہیں مگر |
جھلکے وفا میں عزم فسانے کے واسطے |
یادیں وصال یار کی ہیں آسرا بنیں |
چاہت کی تشنگی کو بجھانے کے واسطے |
ہم محو انتظار ہیں ناصؔر شکیب سے |
جو گم شدہ سراغ ہیں، پانے کے واسطے |
معلومات