خدا کی ہو اگر نصرت مرے دل کو
حفاظت شر سے مل جائے مرے دل کو
دعا گو ہوں نہ پھر مڑ کر کبھی بھٹکوں
کہ راہِ حق جو مل جائے مرے دل کو
گماں کَرتا ہوں کیا مہکے مرا گلشن
جو ہر نیکی کلی سی ہو مرے دل کو
مرے دل میں خدا کا نور ہو ایسے
رضا اُس کی مبارک ہو مرے دل کو
کسی کے سعد کیوں پھر عیب میں دیکھوں
مرا جینا مرا مرنا مرے دل کو

0
100