جو دربارِ رب سے قرینہ ہے آیا |
زہے نوعِ انساں کو جینا ہے آیا |
تلاطم میں تھا جیسے سارا زمانہ |
نبی آئے ساحل سفینہ ہے آیا |
گراں نور آقا سے ہستی میں ہر جا |
بڑا ظلمتوں کو پسینہ ہے آیا |
سجا دہر سارا نبی کی ہے آمد |
مقدر میں اس کے نگینہ ہے آیا |
ملی یادِ دلبر مبارک ہو اے دل |
سخی کا خیالوں میں زینہ ہے آیا |
کسی نے جو پوچھا ارم کا کسی کو |
مجھے یاد فوراَ مدینہ ہے آیا |
اے محمود جو ہیں فدا مصطفیٰ پر |
انہیں عشقِ جاں کا قرینہ ہے آیا |
معلومات