تیری قسمت بھی جاگی ہے امّاں
مفلسی تجھ سے بھاگی ہے امّاں
تیرے گھر میں گے سرکار میرے
ہوگے روشن ہیں گھر بار تیرے
نوری چہرے پہ جاتی ہیں مرتی
دائیاں تجھ پہ ہیں رشک کرتی
بکریاں تیری چرتی ہیں جاتی
آقا کو دیکھ پڑھتی ہیں جاتی
لوری دیتی ہو جب سوہنے کو
چاند تکتا ہے تب سوہنے کو

0
74