ہم نے خواب دیکھے ہیں۔ |
پانیوں کے چہروں پر ایک چاند صورت کا، |
نقش ہم بکھیریں گے۔ |
اک اداس لڑکی کی پر ملال زلفوں میں، |
چاہت و محبت کے کچھ گلاب ٹانکیں گے۔ |
ہم نے خواب دیکھے ہیں۔ |
روشنی کے دھاگوں سے اس کے نرم تکیے پر، |
اپنا نام کاڑھیں گے، |
روز ایک کونے پر اس شریر لڑکی کے، |
ہونٹ ثبت دیکھیں گے اور مسکرائیں گے۔ |
ہم نے خواب دیکھے ہیں۔ |
معلومات