علم سے شش ِجہَت اجالا ہے |
جس سے خُرْد و کَلاں نِہالا ہے |
بھینٹ ابعاد کے چڑھیں ہیں مگر |
"تجھ کو دل سے کہاں نکالا ہے" |
بد حواسی بے حال کر گئی پر |
جزبَۂ شوق کو سنبھالا ہے |
سارے گرویدہ ہوں لیاقت کے |
زیرکی کا وہ اک حوالہ ہے |
گر ہو ماؤُف ذہن دھند سے تب |
مشق دوبارہ ہو جو بھُولا ہے |
اس پہ قربان جائیں ہم ناصؔر |
جس میں کچھ ولولہ نرالا ہے |
معلومات