| خود جلا کے شمع محبت خود ہی بجھا گیا ہے |
| کیسا وہ اجنبی تھا جو مجھ کو رلا گیا ہے |
| کیا حال ہوا ہے صاحب دل کا ذرا سنو تو |
| کچھ آگ لگی تھی پہلے کچھ وہ لگا گیا ہے |
| آنے سے جس کے مہکا دل کا اداس آنگن |
| جب بھی گیا تو خالی آنگن بچا گیا ہے |
| ان کو تھی جو فرصت رب جانے کہاں گئی وہ |
| یا زمیں میں دھنس گئی ہے یا آسماں کھا گیا ہے |
| ہو درد اگر کسی کا ہے سینہ فگار مرا |
| یوں سارے جہاں کا غم اب مجھ میں سما گیا ہے |
| یوں پڑے رہو گے کب تک تم میکدے کے در پر |
| اے مے کشو اٹھو اب ساقی چلا گیا ہے |
| کچھ شام کی خاموشی کچھ رات کے نظارے |
| ہم اہل قفس کو ساغر سب راس آ گیا ہے |
معلومات