میرے ہیں پیارے مصطفیٰ خستہ دلوں کا آسریٰ
کون و مکاں کی چاندنی اور نبضِ جانِ دوسریٰ
ان کے قدم سے ضوفشاں حسن و جمالِ دو جہاں
پرتو جمالِ کبریا ہے روپ جس سرکار کا
سلطاں سخی کی شان ہے ان سے بٹے ہر دان ہے
قاسم بنے جو خیر کے مختارِ من دلدارِ ما
اُن کا ہے فرماں روشنی بانٹیں زباں سے چاشنی
یہ رہبرِ جن و بشر سلطانِ من صدرِ عُلیٰ
آنے سے سب کافور ہیں یثرب سے اس کی شومیاں
یہ چارہ گر مشکل کشا ہیں دردِ دل کی بھی دوا
جن کے ورودِ پاک سے چمکی چمن کی رونقیں
یعنی دہر کا حسن ہیں یہ زینتِ ارض و سما
کس سے کڑک ہے رعد میں کس سے تجلیٰ طور پر
کہہ دیں کلیمِ کبریا نور و جبل کا ماجرا
محمود فضلِ یزداں ہیں دونوں جہاں میں مصطفیٰ
مولا علی و طاہرہ حسنین جانِ فاطمہ

16