دید پیاری اب کرا دو مجھ کو تم
جام الفت کا پلا دو مجھ کو تم
بہر غوث و خواجہ و احمد رضا
خواب میں جلوہ دکھا دو مجھ کو تم
عاشقوں کی بستیوں کے کوچے کا
اک گدا اپنا بنا دو مجھ کو تم
ساقیِ کوثر کرم کی بھیک دو
جلوۂ زیبا دکھا دو مجھ کو تم
دینِ حق کی سر بلندی کے لیے
دین کا غازی بنا دو مجھ کو تم
تم مدینے میں بلا کر جانِ جاں
قبرِ نوری میں سُلا دو مجھ کو تم
حبِ دنیا سے بچا کر یا رسول
عاشقِ کامل بنا دو مجھ کو تم
اذن طیبہ کا عطا کر کے شہا
کیف و مستی بھی دلا دو مجھ کو تم
مفتیِ اعظم کے صدقے ہو کرم
دین کا داعی بنا دو مجھ کو تم
دل مرا ذکرِ خدا میں گم رہے
عارفِ کامل بنا دو مجھ کو تم
نور سے نیکی ذرا ہوتی نہیں
خواب غفلت سے جگا دو مجھ کو تم

147