مانگوں نظر میں اے دل شاہِ حجاز کی
بخشش کی فیض کی بھی دل کے گداز کی
مدحت نبی کی مولا ایسی زباں پہ ہو
تاثیر اس میں آئے عجز و نیاز کی
مدحت سرا ہوں بلبل میری زبان سے
سن لے تڑپ یہ ہستی پھر دل کے ساز کی
دیکھوں میں حسنِ یزداں یا دیکھے وہ مجھے
حالت نبی یہ چاہیں میری نماز کی
بخشا سکونِ دل ہے یادِ نبی نے یوں
چاحت بڑھی ہے دل میں عمرِ دراز کی
طالب دلِ حزیں ہے آقا کی دید کا
مانگوں میں سب پہ رحمت بندہ نواز کی
یہ چھوڑ دے دو رنگی محمود ان کا بن
پھر آئے گی عطا بھی اس کار ساز کی

67