سبھی کچھ تو کہنا مگر یہ نہ کہنا
زمانہ برا ہے کبھی یہ نہ کہنا
ہمارا ہی چہرا ہمیں ہے دکھاتا
یہ شیشہ برا ہے کبھی یہ نہ کہنا
مری آرزو ہے مری جستجو ہے
تو عادت ہے میری کبھی یہ نہ کہنا
خوشی سے کروں گا تجھے میں محبت
محبت مصیبت کبھی یہ نہ کہنا
بڑوں سے ہمیشہ تو نرمی سے رہنا
میں بچہ نہیں ہوں کبھی یہ نہ کہنا
مرے پاس سب کچھ عطا ہے تری بس
میں مالک ہوں اس کا کبھی یہ نہ کہنا
سفر میں ہمیشہ مصمم ہی رہنا
بڑا ہے کٹھن یہ کبھی یہ نہ کہنا
ترے بن اکیلا نہ رہ پاؤں گا میں
یہ سچ ہے یہ سچ ہے کبھی یہ نہ کہنا

0
85