زندگی اچھی نہیں ہے
بن ترے کچھ بھی نہیں ہے
سادگی تیری پہ مرتے
یہ تجھے جچتی نہیں ہے
دل جلی تیری کہانی
مجھ کو سچ لگتی نہیں ہے
دل میں جس کے گھر ہو میرا
دکھ ہے وہ ملتی نہیں ہے
جس کی خاطر ہم نے خود کو
روکا ہے رکتی نہیں ہے
جس کی باتیں دل لگی کی
سنتے ہیں سنتی نہیں ہے
مر کے جس کو مل سکیں گے
وہ تو خود مرتی نہیں ہے

0
67