کبھی اک غزل تو سنا انہیں |
کبھی چاہ اپنی بتا انہیں |
جو ہیں روبرو وہ یوں مل گئے |
تُو یہ پیار تَو نا جِتا انہیں |
وہ جو روٹھے دل ہے تڑپ گیا |
ابھی جا تُو جلدی منا انہیں |
وہ حسین چہرہ نہ رو پڑے |
تو کبھی نہ زخم دکھا انہیں |
مرے یار کہتے ہیں مجھ سے یہ |
تو جا کے یہ پیار بتا انہیں |
ہیں ہزار شوق سے منتظر |
نہ یوں عثماں اب تُو ستا انہیں |
معلومات