ہر طرح کا کمال تھا اس میں
حسن پر بے مثال تھا اس میں
اس سے مل کر لگا ملی منزل
پر زمانے کا چال تھا اس میں
وہ تو دلدل تھا میں پھنسا جس میں
اک شکاری کا جال تھا اس میں
شکل سے تو پری جمال تھا وہ
ایک زخمی غزال تھا اس میں
مجھ کو اب تک سمجھ نہیں آیا
ایک ایسا سوال تھا اس میں
اس سے مل کر تباہ حال ہوا
انتہا کا زوال تھا اس میں
پیار میں ہارنا مقدر تھا
جیتنا تو محال تھا اس میں

0
52