جدا ہے زمانے سے آقائی تیری
دے گی قبر میں کام یارائی تیری
حسیں تم سا پورے جہاں میں نہیں ہے
الگ اس جہاں سے ہے رعنائی تیری
ہمیں خوف کیسا کہ ہم کو پتہ ہے
وہاں حشر میں بھی ہے سنوائی تیری
شفاعت شرافت صداقت امانت
ہے اچھوں سے بھی اچھی اچھائی تیری
جلال ان کی رحمت سے مایوس کیوں ہو
ہو جائے گی اس در پہ شنوائی تیری

0
6