لگے نہیں ہے دل دیار غیر میں |
جی جب سے کانٹا اک چبھا ہے پیر میں |
وہ شوخ چل رہا تھا میرے سنگ سنگ |
جو روٹھ کر جا بیٹھا ہے جی دَیر میں |
ہاں پیار کی یہی سزا دی اس نے تو |
جی حد ہی سے گزر گیا وہ بیر میں |
اچھا برا سمجھتا تھا نجانے کیوں |
گیا وہ بھول فرق شر و خیر میں |
یہ دھوپ چھاؤں کھیل اچھا ہے مگر |
جی فرق تو ہے رات دن کی سیر میں |
معلومات