خدا کرے مرے لب پر ترا ہی نام آئے
سکون دل کو ملے جب ترا پیام آئے
نبی کا ذکر ہو تو رحمتوں کی بارش ہو
یہ دل کی بستی میں جنت کا اہتمام آئے
مدینے جا کے بسوں میں یہی تمنا ہے
کہ سامنے مرے روضہ ہو خوش کلام آئے
ہر ایک سانس میں جاری ہو ذکرِ خیرِ نبیؐ
درود پڑھ کے سکوں دل کو صبح و شام آئے
نبی کا در ہے کرم کا وہ ہے خزانۂ لطف
جو جانا چاہے وہ جائے وہاں نظام آئے
نبی کی سیرت و سنت میں روشنی پائیں
جہاں میں امن ہو اور دل میں احترام آئے
خدا کے گھر میں بھی آسان ہو سفر میرا
نبی کا ذکر ہو کعبہ کا جب مقام آئے
شفاعت ان کی ملے پیار کرنے والوں کو
جو ان پہ بھیجیں وہی مُڑ کے پھر سلام آئے

0
10