آج مہندی کے رنگوں میں جھومیں گے ہم
بن کے تتلی ہتھیلی کو چومیں گے ہم
********
بلبلوں کے ترانے فضاؤں میں ہیں
خوشبو ؤں کے خزانے ہواؤں میں ہیں
محفلوں میں فروزاں ہے شمعِ وفا
اور ملن کی امنگیں دعاؤں میں ہیں
آج مہندی کے رنگوں میں جھومیں گے ہم
بن کے تتلی ہتھیلی کو چومیں گے ہم
اے ہوا چھیڑ اب تو نہ آنچل مرا
چھوڑ اڑنے دے خواہش کا بادل مرا
آج مہندی کے گیتوں سے بدلے گی رُت
باغ بن جائے گا من کا جنگل مرا
آج مہندی کے رنگوں میں جھومیں گے ہم
بن کے تتلی ہتھیلی کو چومیں گے ہم
روشنی کی فضائیں ستارے لیے
آئے دریا بھی اپنے کنارے لیے
چاند بولے چکوری سے اے گل بدن
ہم تمہارے لیے تم ہمارے لیے
آج مہندی کے رنگوں میں جھومیں گے ہم
بن کے تتلی ہتھیلی کو چومیں گے ہم
پیاری سکھیو خوشی یوں مناتی رہو
گیت دائم محبت کے گاتی رہو
ہے دلہن کی دعا عمر بھر ہر گھڑی
کھلکھلاتی رہو مسکراتی رہو
آج مہندی کے رنگوں میں جھومیں گے ہم
بن کے تتلی ہتھیلی کو چومیں گے ہم

0
29